• Home
  • >
  • Articles
  • >
  • FAQS
  • >
  • کیا فلاسفہ کی پیروی نادانی ہے؟کیا تمام انبیاء علیہم السلام نے مرزاکادیانی کے بارے میں خبر دی؟پیش گوئی پوری نہ ہونے کی کوئی شکل؟گھر کا معنی اور کشتی کی توسیع
Language:

کیا فلاسفہ کی پیروی نادانی ہے؟کیا تمام انبیاء علیہم السلام نے مرزاکادیانی کے بارے میں خبر دی؟پیش گوئی پوری نہ ہونے کی کوئی شکل؟گھر کا معنی اور کشتی کی توسیع

کیا فلاسفہ کی پیروی نادانی ہے؟

سوال نمبر:76…   مرزاقادیانی نے لکھا ہے کہ: ’’نیا اور پرانا فلسفہ بالاتفاق اس بات کو محال ثابت کرتا ہے کہ کوئی انسان اپنے خاکی جسم کے ساتھ کرۂ زمہریر تک بھی پہنچ سکے… بلندی پر… زندہ رہنا ممکن نہیں۔‘‘                                      (ازالہ اوہام ص47، خزائن ج3 ص126)

اس حوالہ میں فلسفیوں کے فلسفہ کو بنیاد بنا کر سیدنا مسیحعلیہ السلام کی وفات پر استدلال کر رہا ہے۔ لیکن (کشتی نوح ص۲۲، خزائن ج۱۹ ص۲۴) پر لکھا: ’’تمہیں اس دنیا کے فلسفیوں کی پیروی مت کرو اور ان کو عزت کی نگاہ سے مت دیکھو کہ یہ سب نادانیاں ہیں۔ سچا فلسفہ وہ ہے جو خدا نے تمہیں اپنے کلام میں سکھلایا ہے۔‘‘

اب قادیانی فرمائیں کہ مرزا قادیانی پہلے حوالہ میں فلسفیوں کے قول سے استدلال کر رہا ہے۔ دوسرے میں فلسفیوں کی پیروی سے انکار کر رہا ہے۔ کیا مرزاقادیانی کی مثال اس عیار کی طرح نہیں؟ کہ مطلب کی بات جھوٹی گھڑے اور مطلب کے خلاف کی حقیقت کو بھی جھٹلادے؟۔ مرزاقادیانی کی اس دورخی کا قادیانیوں کے پاس کوئی علاج ہے؟ اس موقعہ پر مرزاقادیانی کا یہ حوالہ بھی مدنظر رہنا مفید ہوگا جو (ازالہ اوہام ص862، خزائن ج3 ص572) میں ہے۔ ’’جھوٹے پر ہزار لعنت نہ سہی پانچ سو سہی۔‘‘ کیسے رہا؟

کیا تمام انبیاء علیہم السلام نے مرزاقادیانی کے بارے میں خبر دی؟

سوال نمبر:77…   مرزاقادیانی تحریر کرتا ہے کہ: ’’تمام نبیوں نے ابتداء سے آج تک میرے لئے خبریں دی ہیں۔‘‘

                                                                                                                    (تذکرۃ الشہادتین ص62، خزائن ج20 ص64)

سیدنا آدمعلیہ السلام سے لے کر سیدنا مسیح ابن مریم علیہم السلام تک تمام انبیاء  علیہم السلام سے رحمت عالمصلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت دینے اور مدد کا وعدہ تو اﷲتعالیٰ نے لیا۔ مرزاقادیانی نے اس اعزاز کو آنحضرتصلی اللہ علیہ وسلم سے سلب کر کے اپنے لئے ثابت کر رہا ہے۔ کیا ساری دنیا کے قادیانی مل کر مرزاقادیانی کے اس دعویٰ کو سچا ثابت کر سکتے ہیں؟۔ نہیں اور ہرگز نہیں تو پھر مرزاقادیانی کے کذاب اعظم ہونے میں کوئی شبہ باقی رہ جاتا ہے؟۔

پیش گوئی پوری نہ ہونے کی کوئی شکل؟

سوال نمبر:78…   مرزاقادیانی نے کہا کہ محمدی بیگم سے میرا نکاح ہوگا، وہ نکاح نہ ہوا۔ مگر قادیانی کہتے ہیں کہ پیش گوئی پوری ہوگئی۔ قادیانیوں سے سوال یہ ہے کہ ’’محمدی بیگم‘‘ سے مرزاقادیانی کا نکاح ہو جاتا تو بھی پیش گوئی پوری اور اگر نکاح نہیںہوا تو بھی پیش گوئی پوری، تو پیش گوئی کے پورا نہ ہونے کی کون سی شکل تمہارے نزدیک ہوسکتی ہے؟

گھر کا معنی اور کشتی کی توسیع

سوال نمبر:79…   مرزاقادیانی کو طاعون کے زمانہ میں الہام ہوا: ’’انی احافظک کل من فی الداریعنی میں ہر اس شخص کی حفاظت کروں گا جو اس گھر میں رہتا ہے۔‘‘ مرزاقادیانی اس گھر کی تشریح کرتا ہے۔

گھر کا معنی         ’’ہر ایک جو تیرے گھر کی چاردیواری میں ہے۔ میں اس کو بچاؤں گا۔ اس جگہ یہ نہیں سمجھنا چاہئے کہ وہی لوگ میرے گھر کے اندر ہیں جو میرے اس خاک وخشت کے گھر میں بودوباش رکھتے ہیں۔ بلکہ وہ لوگ بھی جو میری پوری پیروی کرتے ہیں۔ میرے روحانی گھر میں داخل ہیں۔‘‘                                                                                                        (کشتی نوح ص10، خزائن ج19 ص10)

مرزاقادیانی کو الہام ہوا تھا کہ میں تیرے گھر والوں کی حفاظت کروں گا اور مرزاقادیانی نے اس کا معنی بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ گھر سے مراد خاک وخشت کا گھر نہیں بلکہ روحانی گھر ہے اور میری تعلیم پر صدق دل سے عمل کرنے والے جہاں کہیں بھی ہوں۔ اس گھر میں شامل ہیں۔ اس عبارت کو ملحوظ رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل حوالہ غور سے پڑھئے۔’’چونکہ آئندہ اس بات کا سخت اندیشہ ہے کہ طاعون ملک میں پھیل جائے اور ہمارے گھر کے بعض حصوں میں مرد رہتے ہیں اور بعض حصہ میں عورتیں۔ اس لئے مکان میں سخت تنگی واقع ہے اور آپ لوگ سن ہی چکے ہیں کہ اﷲ جل شانہ نے لوگوں کے لئے جو اس گھر کی چاردیواری میں رہتے ہیں۔ حفاظت خاص کا وعدہ فرمایا ہے۔ ہمارے ساتھ والامکان اس وقت قیمتاً مل رہا ہے۔ میرے خیال میں یہ مکان دو ہزار تک مل سکتا ہے۔ جونکہ خطرہ ہے کہ طاعون کا زمانہ قریب ہے اور یہ گھر وحی الٰہی کی خوشخبری کی رو سے اس طوفان میں بطور کشتی کے ہوگا۔ مگر میں دیکھتا ہوں کہ آئندہ کشتی میں نہ کسی مرد کی گنجائش ہے اور نہ عورت کی۔ اس لئے اس کشتی کی توسیع کی ضرورت پڑی۔ لہٰذا اس کی وسعت میں کوشش کرنی چاہئے۔‘‘ (یعنی چندہ دینا چاہئے)

(کشتی نوح ص76، خزائن ج19ص86)

ناظرین! کیا اب بھی مرزاقادیانی کے دنیادار اور دنیاپرست ہونے میں کوئی شبہ باقی ہے؟۔ ایک طرف تو گھر سے مراد روحانی گھر بتاتے ہیں اور دوسری طرف خاک وخشت والے مکان کی وسعت کے لئے چندہ مانگ رہے ہیں۔ کیا قادیانی یہ معمہ حل کریں گے؟